DHS کی جانب سے پبلک چارج کا منصفانہ اور ہمدردانہ اصول شائع کرتا ہے
تاریخِ اجراء
واشنگٹن - امریکی محکمہ برائے ملکی سالمیت (U.S. Department of Homeland Security (DHS)) نے ایک حتمی اصول جاری کیا ہے، جسے وفاقی رجسٹر میں شائع کیا جائے گا، جو غیر شہریوں کے لیے اس امر کی وضاحت اور تسلسل فراہم کرتا ہے کہ DHS عدم قبولیت کے پبلک عوامیچارج کی بنیاد کا نظام کیسے چلائے گا۔ یہ اصول ’پبلک چارج‘ کے سابقہ مفہوم کو بحال کرتا ہے جو کئی دہائیوں سے اُس وقت تک نافذالعمل رہا جب تک کہ سابقہ انتظامیہ نے صحتِ عامہ کے اضافی فوائد جیسے کہ میڈیکیڈ اور غذائی معاونت پر پبلک چارج کی عدم قبولیت کے تعیّن کے جزو کے طور پر ِغور کرنا شروع نہیں کر دیا۔ آج اعلان کردہ اصول ہمارے قانونی امیگریشن کے نظام پر اعتماد بحال کرنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کے عزم کا اظہار ہے۔
ملکی سالمیت (Homeland Security) کے سیکریٹری الیجینڈرو این میئرکاس نے کہا کہ ’’یہ اقدام قانونی تارکینِ وطن اور اُن کے امریکی شہری خاندان کے افراد کے ساتھ منصفانہ اور ہمدردانہ سلوک کو یقینی بناتا ہے۔ امریکہ کے مضبوط بنیادی اقدار سے ہم آہنگ رہتے ہوئے، ہم لوگوں کو اُن کے لیے دستیاب صحت کی مراعات اور دیگر اضافی سرکاری خدمات تک رسائی کا انتخاب کرنے پر قابلِ سزا قرار نہیں دیں گے۔‘‘
امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز کے ڈائریکٹر اُر ایم۔ جڈو کا کہنا تھا، ’’اپنے قومی اقدار کو مدِّنظر رکھتے ہوئے، یہ پالیسی ہمارے زیرِ خدمت تمام لوگوں کے ساتھ انصاف اور احترام کا رویّہ اپناتی ہے۔ اگرچہ اضطراب اور خوف پر قابو پانے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، لیکن ہم امیگریشن کے نظام میں رکاوٹوں کو توڑنے، اپنی تارکین وطن کمیونٹیز میں یقین اور اعتماد کو بحال کرنے، اور درخواست کے عمل میں ضرورت سے زیادہ بوجھ کو ختم کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔‘‘
امیگریشن اور قومیت کے قانون (INA) کا سیکشن 212(a)(4) کسی غیر شہری کو عدم قبولیت کا حامل اُس وقت قرار دیتا ہے جب اُس کا ’’کسی بھی وقت پبلک چارج بننے کا امکان‘‘ ہو۔
ایک غیر شہری جس کے ’پبلک چارج‘ بننے کا امکان سمجھا جا رہا ہو، یعنی اس بات کا امکان ہو کہ وہ گزر بسر کے لیے بنیادی طور پر حکومت پر انحصار کرے گا، تو اُسے داخلے کی اجازت یا قانونی مستقل رہائش (جسے عام زبان میں گرین کارڈ کہا جاتا ہے) دینے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔ 2019 سے پہلے، میڈیکیڈ یا غذائی معاونت جیسی تقریباً تمام غیر نقد سرکاری مراعات کو غور و خوض سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔ 2019 کا اصول، جو بالآخر منسوخ کر دیا گیا تھا اور اب نافذ العمل نہیں ہے، اس کے نتیجے میں ایسے پروگرامز میں اُن افراد کے اندراجات میں کمی واقع ہوئی تھی جن پر عدم قبولیت کے پبلک چارج کی بنیاد لاگو نہیں ہوتی، جیسے کہ مخلوط حیثیت والے گھرانوں میں امریکی شہری بچے۔ وفاقی رجسٹر میں اس اصول کی اشاعت اس اصطلاح کے سابقہ مفہوم میں باضابطہ طور پر قانونی تدوین کرکے ان اثرات سے بچاتی ہے۔
اس اصول کے تحت، اور گزشتہ دو دہائیوں کی زیادہ تر مدّت میں نافذالعمل رہنے والی 1999 کی عبوری فیلڈ رہنمائی کے تحت بھی، ایک غیر شہری کو صرف اسی صورت میں پبلک چارج بننے کا امکان سمجھا جائے گا جب DHS اس بات کا تعیّن کرے کہ وہ گزر بسر کے لیے کسی بھی وقت بنیادی طور پر حکومت پر انحصار کرنے کا امکان رکھتا ہے۔ یہ تعیّن درج ذیل امور پر مبنی ہوگا:
- INA کی جانب سے درکار، غیر شہری کی ’’عمر؛ صحت؛ خاندانی حیثیت؛ اثاثے، وسائل اور مالی حیثیت؛ اور تعلیم اور مہارتیں‘‘؛
- فارم I-864 کی فائلنگ، INA کے سیکشن 213A کے تحت معاونت کا حلف نامہ، جوکہ طلب کیے جانے پر غیر شہری کی طرف سے جمع کروایا جائے؛ اور
- غیر شہری کی جانب سے پہلے یا فی الحال اضافی سیکیورٹی انکم (SSI) کی وصولی؛ ضرورت مند گھرانوں کے لیے عبوری معاونت (TANF) کے تحت انکم مینٹننس کی غرض سے نقد معاونت؛ انکم مینٹننس (اکثر ’’عمومی معاونت‘‘ کہا جاتا ہے) کے لیے ریاستی، قبائلی، علاقائی یا مقامی نقد مراعات کے پروگرامز؛ یا سرکاری خرچے پر طویل المیعاد ادارہ سازی۔
DHS درخواست گزار کے بجائے خاندان کے دیگر افراد کی جانب سے موصول شدہ پبلک چارج کے تعیّن کی مراعات پر غور نہیں کرے گا۔ DHS ایسی مخصوص غیر نقد مراعات کی وصولی پر بھی غور نہیں کرے گا جن کے لیے غیر شہری اہل ہو سکتے ہوں۔ ان مراعات میں شامل ہیں: اضافی غذائی معاونت کا پروگرام (SNAP) یا دیگر غذائی پروگرامز، بچوں کے لیے بیمۂ صحت کا پروگرام (CHIP)، میڈیکیڈ (طویل المیعاد ادارہ سازی کے علاوہ)، رہائشی مراعات، حفاظتی ٹیکوں یا متعدی بیماریوں کی جانچ سے متعلقہ کوئی فوائد، یا دیگر اضافی یا خصوصی مقاصد کی حامل مراعات۔
DHS پالیسی کے ہدایت نامے کا اَپ ڈیٹ تشکیل دے گا تاکہ USCIS افسران کو یہ ضابطہ منصفانہ اور مستقل طور پر لاگو کرنے میں مدد دی جائے اور عوام کو اس حوالے سے بہتر طور پر آگاہ کیا جا سکے کہ اس اصول کا نفاذ کیسے کیا جائے گا۔ DHS غیر شہریوں اور امریکی شہریوں دونوں کے مابین اضطراب یا غیر حوصلہ افزا اثرات کا خطرہ کم کرنے کے لیے عوامی رسائی اور سرگرمیوں کا بھی انعقاد کرے گا۔
حتمی اصول 23 دسمبر 2022 کو نافذ العمل ہوگا اور 9 ستمبر 2022 کو وفاقی رجسٹر میں شائع کیا جائے گا۔ DHS فی الحال پبلک چارج کے تجزیے قانون اور 1999 کی عبوری فیلڈ رہنمائی کے مطابق انجام دے رہا ہے اور نافذالعمل تاریخ کو یا اس کے بعد پوسٹ مارک کردہ درخواستوں کے لیے حتمی اصول لاگو کیے جانے تک یہ عمل جاری رکھے گا۔
آج کا اعلان ان اقدامات کا ایک تسلسل ہے جو اس انتظامیہ نے DHS کے مختلف لائحۂ عمل میں بہتر توازن قائم کرنے اور اپنے ملک کے امیگریشن سسٹمز کے منصفانہ اور مؤثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے کیے ہیں۔